Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شایان زندگی نہ تھے ہم معتبر نہ تھے

اختر ہوشیارپوری

شایان زندگی نہ تھے ہم معتبر نہ تھے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    شایان زندگی نہ تھے ہم معتبر نہ تھے

    ہاں کم نظر تھے اتنے مگر کم نظر نہ تھے

    اب کے برس جو پھول کھلا کاغذی ہی تھا

    اب کے تو دور دور کہیں برگ تر نہ تھے

    ہر پھول ایک زخم تھا ہر شاخ ایک لاش

    گویا کہ راہ میں تھیں صلیبیں شجر نہ تھے

    بادل اٹھے تو ریت کے ذرے برس پڑے

    ہم کو بھگو گئے ہیں وہ دامن جو تر نہ تھے

    کہتے تھے ایک جوئے رواں ہے چمن چمن

    دیکھا تو بستیوں کے کنارے بھی تر نہ تھے

    ٹکرا کے سر کو اپنا لہو آپ چاٹتے

    اچھا ہوا کہ دشت میں دیوار و در نہ تھے

    دریا کا سینہ چیر کے ابھرے جو سطح پر

    دامن میں سنگریزے تھے اخترؔ گہر نہ تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Dariche (Pg. 15)
    • Author : Bashir Saifi
    • مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
    • اشاعت : 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے