Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہتے ہیں لوگ یہ کہ بڑی دل نشیں ہے شام

کرامت علی کرامت

کہتے ہیں لوگ یہ کہ بڑی دل نشیں ہے شام

کرامت علی کرامت

کہتے ہیں لوگ یہ کہ بڑی دل نشیں ہے شام

لیکن مجھے یہ لگتا ہے اندوہ گیں ہے شام

یہ اک چھلاوا ہے کہ پہاڑوں کی آگ ہے

وہم و گماں کی شکل میں جیسے یقیں ہے شام

کیا اس کو ڈھونڈتے ہو خلاؤں کے درمیاں

تم اپنے دل میں کھوج کے دیکھو یہیں ہے شام

یہ کیسی مچھلیاں ہیں چمکتی ہیں رات بھر

یہ جھیل ہے کہ ایک نگاہ حسیں ہے شام

دونوں کا وصل ہو تو شفق رنگ ہو یہ دل

ہے رات آسمان تو گویا زمیں ہے شام

دن کا گناہ رات کے سر آ گیا ہے کیوں؟

کیا شب کی بے گناہی کی شاہد نہیں ہے شام؟

یہ تو بدل چکی ہے کرامتؔ ہوا کا رخ

کیسے کہوں کہ وقت کے زیر نگیں ہے شام

مأخذ :
  • کتاب : Shakhe Sanobar (Pg. 187)
  • Author : Karamat Ali Karamat
  • مطبع : Kamran Publications,Odisha (2006)
  • اشاعت : 2006

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے