Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو اعتبار جمال تھے وہ کہاں گئے

خالد محمود ذکی

وہ جو اعتبار جمال تھے وہ کہاں گئے

خالد محمود ذکی

وہ جو اعتبار جمال تھے وہ کہاں گئے

وہ جو آپ اپنی مثال تھے وہ کہاں گئے

کبھی ہر طرف کوئی دل کشی سی محیط تھی

اسی دشت میں جو غزال تھے وہ کہاں گئے

کہیں ایک پل کو بھی تو نظر نہیں آ رہا

غم دل ترے مہ و سال تھے وہ کہاں گئے

وہ جو خواب لے کے چلے تھے ہم وہ کہاں گیا

وہ جو اس کے غم میں نڈھال تھے وہ کہاں گئے

کبھی پہروں اس کا بس اک اسی کا خیال تھا

وہ جو ہجر تھے جو وصال تھے وہ کہاں گئے

کبھی پہلے جب وہ ملا تھا ویسا نہیں رہا

کئی رنگ اس میں کمال تھے وہ کہاں گئے

یہ جو لوگ میرے قریب ہیں یہ کہاں کے ہیں

وہ جو حسن خواب و خیال تھے وہ کہاں گئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے