Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں

جون ایلیا

سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں

جون ایلیا

سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں

نیند آنے لگی ہے فرقت میں

ہیں دلیلیں ترے خلاف مگر

سوچتا ہوں تری حمایت میں

روح نے عشق کا فریب دیا

جسم کو جسم کی عداوت میں

اب فقط عادتوں کی ورزش ہے

روح شامل نہیں شکایت میں

عشق کو درمیاں نہ لاؤ کہ میں

چیختا ہوں بدن کی عسرت میں

یہ کچھ آسان تو نہیں ہے کہ ہم

روٹھتے اب بھی ہیں مروت میں

وہ جو تعمیر ہونے والی تھی

لگ گئی آگ اس عمارت میں

زندگی کس طرح بسر ہوگی

دل نہیں لگ رہا محبت میں

حاصل کن ہے یہ جہان خراب

یہی ممکن تھا اتنی عجلت میں

پھر بنایا خدا نے آدم کو

اپنی صورت پہ ایسی صورت میں

اور پھر آدمی نے غور کیا

چھپکلی کی لطیف صنعت میں

اے خدا جو کہیں نہیں موجود

کیا لکھا ہے ہماری قسمت میں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نامعلوم

نامعلوم

جون ایلیا

جون ایلیا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے