Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمندروں کو بھی دریا سمجھ رہے ہیں ہم

بھارت بھوشن پنت

سمندروں کو بھی دریا سمجھ رہے ہیں ہم

بھارت بھوشن پنت

MORE BYبھارت بھوشن پنت

    سمندروں کو بھی دریا سمجھ رہے ہیں ہم

    یہ اپنے آپ کو اب کیا سمجھ رہے ہیں ہم

    ہماری راہ میں حائل جو اک اندھیرا ہے

    اسے بھی اپنا ہی سایہ سمجھ رہے ہیں ہم

    یہیں تلک ہے رسائی ہماری آنکھوں کی

    کہ خد و خال کو چہرہ سمجھ رہے ہیں ہم

    ہماری بات کسی کی سمجھ میں کیوں آتی

    خود اپنی بات کو کتنا سمجھ رہے ہیں ہم

    اب اپنے درد کو سہنا بہت ہی مشکل ہے

    ذرا ہے زخم کو گہرا سمجھ رہے ہیں ہم

    ابھی فضول ہے منزل کی بات بھی کرنا

    ابھی تو لوگوں سے رستا سمجھ رہے ہیں ہم

    بس ایک رات ٹھہرنے کا یہ نتیجہ ہے

    سرائے فانی کو دنیا سمجھ رہے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے