Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی صبح چاہتے ہیں نئی شام چاہتے ہیں

ابو المجاہد زاہد

نئی صبح چاہتے ہیں نئی شام چاہتے ہیں

ابو المجاہد زاہد

نئی صبح چاہتے ہیں نئی شام چاہتے ہیں

جو یہ روز و شب بدل دے وہ نظام چاہتے ہیں

وہی شاہ چاہتے ہیں جو غلام چاہتے ہیں

کوئی چاہتا ہی کب ہے جو عوام چاہتے ہیں

اسی بات پر ہیں برہم یہ ستم گران عالم

کہ جو چھن گیا ہے ہم سے وہ مقام چاہتے ہیں

کسے حرف حق سناؤں کہ یہاں تو اس کو سننا

نہ خواص چاہتے ہیں نہ عوام چاہتے ہیں

یہ نہیں کہ تو نے بھیجا ہی نہیں پیام کوئی

مگر اک وہی نہ آیا جو پیام چاہتے ہیں

تری راہ دیکھتی ہیں مری تشنہ کام آنکھیں

ترے جلوے میرے گھر کے در و بام چاہتے ہیں

وہ کتاب زندگی ہی نہ ہوئی مرتب اب تک

کہ ہم انتساب جس کا ترے نام چاہتے ہیں

نہ مراد ہوگی پوری کبھی ان شکاریوں کی

مجھے دیکھنا جو زاہدؔ تہ دام چاہتے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے