Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر ہی بعد سفر ہے تو کیوں نہ گھر جاؤں

وحید اختر

سفر ہی بعد سفر ہے تو کیوں نہ گھر جاؤں

وحید اختر

MORE BYوحید اختر

    سفر ہی بعد سفر ہے تو کیوں نہ گھر جاؤں

    ملیں جو گم شدہ راہیں تو لوٹ کر جاؤں

    مسلسل ایک سی گردش سے ہے قیام اچھا

    زمین ٹھہرے تو میں بھی کہیں ٹھہر جاؤں

    سمیٹوں خود کو تو دنیا کو ہاتھ سے چھوڑوں

    اثاثہ جمع کروں میں تو خود بکھر جاؤں

    ہے خیر خواہوں کی تلقین مصلحت بھی عجیب

    کہ زندہ رہنے کو میں جیتے جی ہی مر جاؤں

    صبا کے ساتھ ملا مجھ کو حکم دربدری

    گلوں کی ضد ہے مزاج ان کا پوچھ کر جاؤں

    مری اڑان اگر مجھ کو نیچے آنے دے

    تو آسمان کی گہرائی میں اتر جاؤں

    وہ کہہ گیا ہے کروں انتظار عمر تمام

    میں اس کو ڈھونڈنے نکلوں نہ اپنے گھر جاؤں

    کہاں اٹھائے پھروں بوجھ اپنے سر کا وحیدؔ

    یہ جس کا قرض ہے اس کے ہی در پہ دھر جاؤں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    سفر ہی بعد سفر ہے تو کیوں نہ گھر جاؤں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے