Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سچ تو یہ ہے بے جگہ ربط ان دنوں پیدا کیا

جرأت قلندر بخش

سچ تو یہ ہے بے جگہ ربط ان دنوں پیدا کیا

جرأت قلندر بخش

سچ تو یہ ہے بے جگہ ربط ان دنوں پیدا کیا

سوچ ہے ہر دم یہی ہم کو کہ ہم نے کیا کیا

وہ گیا اٹھ کر جدھر کو میں ادھر حیران سا

اس کے جانے پر بھی کتنی دیر تک دیکھا کیا

میری اور اس شوخ کی صاحب سلامت جو ہوئی

صبر و طاقت نے کہا لو ہم نے تو مجرا کیا

سیر گل کرتا تھا وہ اور آہ بیتابی سے میں

ہر طرف گلشن میں جوں آب رواں دوڑا کیا

جب تلک کرتے رہے مذکورہ اس کا مجھ سے لوگ

جی میں کچھ سوچا کیا میں اور دل دھڑکا کیا

درد دل کہنا مرا شاید کہ اس نے سن لیا

ورنہ کیوں مجھ کو دھراتا ہے بھلا اچھا کیا

دم بہ دم حسرت سے دیکھوں کیوں نہ سوئے چرخ میں

اس نے اوروں کا کیا اس کو ہمیں جس کا کیا

دل ملے پر بھی ملاپ ایسی جگہ ہوتے رہے

جو ادھر تڑپا کیے ہم وہ ادھر تڑپا کیا

مل گئے تھے ایک بار اس کے جو میرے لب سے لب

عمر بھر ہونٹوں پہ اپنے میں زباں پھیرا کیا

بس کہ ہے وہ شہرۂ آفاق اس کے واسطے

یہ دل دیوانہ کس کس شخص سے جھگڑا کیا

سوزش دل کیا کہوں میں جب تلک جیتا رہا

ایک انگارا سا پہلو میں مرے دہکا کیا

عشق بازی میں کہا جرأتؔ کو سب نے دیکھ کر

یہ عزیز اپنی ہمیشہ جان پر کھیلا کیا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے