سبب تلاش نہ کر بس یونہی ہے یہ دنیا
سبب تلاش نہ کر بس یونہی ہے یہ دنیا
وہی بہت ہے جو کچھ جانتی ہے یہ دنیا
کھلت میں بند ہیں کونپل کے سوتے جاگتے رنگ
پرت پرت میں نئی دل کشی ہے یہ دنیا
الجھتے رہنے میں کچھ بھی نہیں تھکن کے سوا
بہت حقیر ہیں ہم تم بڑی ہے یہ دنیا
یہ لوگ سانس بھی لیتے ہیں زندہ بھی ہیں مگر
ہر آن جیسے انہیں روکتی ہے یہ دنیا
بہت دنوں تو یہ شرمندگی تھی شامل حال
ہمیں خراب ہیں اچھی بھلی ہے یہ دنیا
ہرے بھرے رہیں تیرے چمن ترے گل زار
ہرا ہے زخم تمنا بھری ہے یہ دنیا
تم اپنی لہر میں ہو اور کسی بھنور کی طرح
میں دوسرا ہوں کوئی تیسری ہے یہ دنیا
وہ اپنے ساتھ بھی رہتے ہیں چپ بھی رہتے ہیں
جنہیں خبر ہے کہ کیا بیچتی ہے یہ دنیا
خزاںؔ نہ سوچ کہ بکتی ہے کیوں بدن کی بہار
سمجھ کہ روح کی سودا گری ہے یہ دنیا
- کتاب : Urdu Quarterly BADBAAN (Pg. 117)
- Author : Nasir Bagdadi
- مطبع : E-2, 8/14, Mayar Square, Block No.14 Gulshane-e-Iqbal (Oct. - Dec. 2002,Issue No 8)
- اشاعت : Oct. - Dec. 2002,Issue No 8
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.