Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں

امام بخش ناسخ

سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں

امام بخش ناسخ

سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں

ہم سر زلف گرہ گیر لیے پھرتے ہیں

کون تھا صید وفادار کہ اب تک صیاد

بال و پر اس کے ترے تیر لیے پھرتے ہیں

تو جو آئے تو شب تار نہیں یاں ہر سو

مشعلیں نالۂ شب گیر لیے پھرتے ہیں

تیری صورت سے کسی کی نہیں ملتی صورت

ہم جہاں میں تری تصویر لیے پھرتے ہیں

معتکف گرچہ بظاہر ہوں تصور میں مگر

کو بہ کو ساتھ یہ بے پیر لیے پھرتے ہیں

رنگ خوبان جہاں دیکھتے ہی زرد کیا

آپ زور آنکھوں میں اکسیر لیے پھرتے ہیں

جو ہے مرتا ہے بھلا کس کو عداوت ہوگی

آپ کیوں ہاتھ میں شمشیر لیے پھرتے ہیں

سرکشی شمع کی لگتی نہیں گر ان کو بری

لوگ کیوں بزم میں گل گیر لیے پھرتے ہیں

تا گنہ گاری میں ہم کو کوئی مطعوں نہ کرے

ہاتھ میں نامۂ تقدیر لیے پھرتے ہیں

قصر تن کو یوں ہی بنوا یہ بگولے ناسخؔ

خوب ہی نقشۂ تعمیر لیے پھرتے ہیں

RECITATIONS

فصیح اکمل

فصیح اکمل,

00:00/00:00
فصیح اکمل

سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں فصیح اکمل

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے