Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ جن کے مٹ گئے ہیں ان میں یار آنے کو ہے

آغا حجو شرف

رنگ جن کے مٹ گئے ہیں ان میں یار آنے کو ہے

آغا حجو شرف

رنگ جن کے مٹ گئے ہیں ان میں یار آنے کو ہے

دھوم ہے پژمردہ پھولوں میں بہار آنے کو ہے

یار کوچے میں ترے دھونی رمانے کے لیے

غمزدہ حسرت زدہ اک خاکسار آنے کو ہے

رحم کرنا اب کی میری آنکھ کھلنے کی نہیں

آخری غش مجھ کو اے پروردگار آنے کو ہے

کوئی دم میں حشر ہوگا کچھ خبر بھی ہے تمہیں

بے قراری لاتی ہے اک بے قرار آنے کو ہے

بھاگے جاتے ہیں بگولے کانپتا ہے نجد قیس

خاک اڑی کس کی یہاں کس کا غبار آنے کو ہے

ہوش اڑے جاتے ہیں یارو روح ہے سہمی ہوئی

صید گاہ عشق سے کس کا شکار آنے کو ہے

جان جاں تو کیجو جاں بخشی کہ تجھ کو دیکھنے

ایک بے کس بے خود و بے اختیار آنے کو ہے

درد تنہائی سے چھڑاتا ہے عالم نزع کا

بے قراری کوچ کرتی ہے قرار آنے کو ہے

گل رخوں کی بزم میں جانے کو ہے میرا غبار

پیشوائی کے لئے ابر بہار آنے کو ہے

اب مری آنکھوں کو ہوگا ولولہ دیدار کا

حسرت ان میں آ چکی ہے انتظار آنے کو ہے

ہوگی اب آراستہ تربت شہید ناز کی

چادر گل بچھتی ہے شمع مزار آنے کو ہے

بے وفا تم با وفا میں دیکھیے ہوتا ہے کیا

غیظ میں آنے کو تم ہو مجھ کو پیار آنے کو ہے

غنچہ و گل کر رہی ہیں کیوں گریباں چاک چاک

کون سے رشک چمن کا دل فگار آنے کو ہے

ہجر میں دم گھٹنے کو ہے کوچ ہے تفریح کا

سانس رکنے کو ہے ہچکی چند بار آنے کو ہے

بیٹھی ہے لیلیٰ گریباں پھاڑنے کے واسطے

کس کے مجنوں کا لباس تار تار آنے کو ہے

غش سے چونکو آنکھ کھولو دم نہ توڑو اے شرفؔ

شکر کا سجدہ کرو اٹھ بیٹھو یار آنے کو ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے