راز کہاں تک راز رہے گا منظر عام پہ آئے گا
راز کہاں تک راز رہے گا منظر عام پہ آئے گا
جی کا داغ اجاگر ہو کر سورج کو شرمائے گا
شہروں کو ویران کرے گا اپنی آنچ کی تیزی سے
ویرانوں میں مست البیلے وحشی پھول کھلائے گا
ہاں یہی شخص گداز اور نازک ہونٹوں پر مسکان لیے
اے دل اپنے ہاتھ لگاتے پتھر کا بن جائے گا
دیدہ و دل نے درد کی اپنے بات بھی کی تو کس سے کی
وہ تو درد کا بانی ٹھہرا وہ کیا درد بٹائے گا
تیرا نور ظہور سلامت اک دن تجھ پر ماہ تمام
چاند نگر کا رہنے والا چاند نگر لکھ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.