Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدح لیے ہوئے گل مثل بادہ خوار آیا

امام بخش ناسخ

قدح لیے ہوئے گل مثل بادہ خوار آیا

امام بخش ناسخ

MORE BYامام بخش ناسخ

    قدح لیے ہوئے گل مثل بادہ خوار آیا

    خزاں چمن سے گئی موسم بہار آیا

    کسی طریق سے دل میں اگر غبار آیا

    ہوا یقین یہ مجھ کو وہ شہ سوار آیا

    تمام عمر یوں ہی ہو گئی بسر اپنی

    شب فراق گئی روز انتظار آیا

    گل سوار و پیادہ شکست کھا گئے سب

    چمن میں جب تن تنہا وہ شہسوار آیا

    خبر کرے کوئی زاہد کو آئے بہر مدد

    شکست توبہ کو پھر موسم بہار آیا

    شراب کیوں نہ چلے فصل گل میں اے زاہد

    کہ نہریں جاری ہوئیں موسم بہار آیا

    دیے فلک نے مرے سر کو کٹتے ہی گل داغ

    گلہ نہیں کوئی پاؤں تلے جو خار آیا

    چمن میں کوئی گل تر جو شاخ پر دیکھا

    تو مجھ کو یاد وہ محبوب نے سوار آیا

    کبھی جو سیر چمن کو وہ نے سوار گیا

    گل پیادہ یہ سمجھے کہ گل سوار آیا

    لب اس کے پستہ ذقن سیب آنکھیں ہیں بادام

    کھلے جو دانت ہنسی میں نظر انار آیا

    جو گوش گل نہ سنے باغ میں تو کیا چارہ

    قفس سے نالۂ بلبل ہزار بار آیا

    تری سواری میں کب پنج شاخے ہیں اے سرو

    جلو میں صحن گلستاں سے ہے چنار آیا

    شکست پائی ہے توبہ کی طرح اس کو بھی

    ہمارے پاس جو اے مے کشو خمار آیا

    یہ نازکی کے ہیں معنی کے باغ میں وہ گل

    قریب آتش گل جو گیا بخار آیا

    کبھی نہ قطرہ دیا تو نے ساقیا مجھ کو

    ادھر نہ آتش مے کا کوئی شرار آیا

    مثال سنگ گراں جاں نہیں جو بیٹھ رہوں

    کہ اس جہان میں ہوں صورت شرار آیا

    لگا جو تیر ترا سینۂ مشبک میں

    میں خوش ہوا کہ مرے دام میں شکار آیا

    دکھا کے باغ میں آنکھیں چڑھی ہوئی اپنی

    وہ نشہ دیدۂ نرگس سے آج اتار آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے