قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلے
قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلے
آج محفل میں ترے نام پہ پیمانے چلے
ابھی تو نے دل شوریدہ کو دیکھا کیا ہے
موج میں آئے تو طوفانوں سے ٹکرانے چلے
دیکھیں اب رہتا ہے کس کس کا گریباں ثابت
چاک دل لے کے تری بزم سے دیوانے چلے
پھر کسی جشن چراغاں کا گماں ہے شاید
آج ہر سمت سے پر سوختہ پروانے چلے
یہ مسیحائی بھی اک طرفہ تماشا ہے کہ جب
دم الٹ جائے تو وہ زخموں کو سہلانے چلے
جس نے الجھایا ہے کتنے ہی دلوں کو یارو
ہم بھی اس زلف گرہ گیر کو سلجھانے چلے
- کتاب : Rag-e-jan (Pg. 61)
- Author : Ahmad Rahi
- مطبع : Al-Hamd Publication (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.