Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قبر پر باد فنا آئیے گا

وزیر علی صبا لکھنؤی

قبر پر باد فنا آئیے گا

وزیر علی صبا لکھنؤی

قبر پر باد فنا آئیے گا

بے محل پاؤں نہ پھیلائیے گا

لاکھ ہو وصل کا وعدہ لیکن

وقت پر صاف نکل جائیے گا

جائیں دم بھر کو تو فرماتے ہیں

چھاؤنی تو نہ کہیں چھائیے گا

سر ہوئے اس کے ملمع سے نہ آپ

زلف مشکیں سے خطا پائیے گا

نہ کریں آپ وفا ہم کو کیا

بے وفا آپ ہی کہلائیے گا

اٹھ گیا دل سے دوئی کا پردا

چھپ کے اب آپ کہاں جائیے گا

کہکشاں صاف بنے گا رستہ

آپ توسن کو جو چمکائیے گا

رنگ لائے گی نزاکت بڑھ کر

پھول کے بار سے پتائیے گا

کیا کریں وصف دہن ڈرتے ہیں

منہ میں جو آئے گا فرمائیے گا

زلف کو ہاتھ لگائیں گے جو ہم

بیڑیاں پاؤں میں پہنائیے گا

دیکھیں رغبت سے تو کہتا ہے وہ شوخ

کوئی حلوا ہے کہ کھا جائیے گا

کیا کیا عشق نے کیوں حضرت دل

ہم نہ کہتے تھے کہ پچھتائیے گا

آپ چلتے تو ہیں اٹکھیلیوں سے

کوئی آفت نہ کہیں لائیے گا

اے صباؔ عشق پری رویاں میں

آدمیت سے گزر جائیے گا

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

نعمان شوق

قبر پر باد فنا آئیے گا نعمان شوق

مأخذ :
  • Ghuncha-e-Arzu

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے