Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر سر کسی کے در پہ جھکائے ہوئے ہیں ہم

جوش ملیح آبادی

پھر سر کسی کے در پہ جھکائے ہوئے ہیں ہم

جوش ملیح آبادی

MORE BYجوش ملیح آبادی

    پھر سر کسی کے در پہ جھکائے ہوئے ہیں ہم

    پردے پھر آسماں کے اٹھائے ہوئے ہیں ہم

    چھائی ہوئی ہے عشق کی پھر دل پہ بے خودی

    پھر زندگی کو ہوش میں لائے ہوئے ہیں ہم

    جس کا ہر ایک جزو ہے اکسیر زندگی

    پھر خاک میں وہ جنس ملائے ہوئے ہیں ہم

    ہاں کون پوچھتا ہے خوشی کا نہفتہ راز

    پھر غم کا بار دل پہ اٹھائے ہوئے ہیں ہم

    ہاں کون درس عشق جنوں کا ہے خواست گار

    آئے کہ ہر سبق کو بھلائے ہوئے ہیں ہم

    آئے جسے ہو جادۂ رفعت کی آرزو

    پھر سر کسی کے در پہ جھکائے ہوئے ہیں ہم

    بیعت کو آئے جس کو ہو تحقیق کا خیال

    کون و مکاں کے راز کو پائے ہوئے ہیں ہم

    ہستی کے دام سخت سے اکتا گیا ہے کون

    کہہ دو کہ پھر گرفت میں آئے ہوئے ہیں ہم

    ہاں کس کے پائے دل میں ہے زنجیر آب و گل

    کہہ دو کہ دام زلف میں آئے ہوئے ہیں ہم

    ہاں کس کو جستجو ہے نسیم فراغ کی

    آسودگی کو آگ لگائے ہوئے ہیں ہم

    ہاں کس کو سیر ارض و سما کا ہے اشتیاق

    دھونی پھر اس گلی میں رمائے ہوئے ہیں ہم

    جس پر نثار کون و مکاں کی حقیقتیں

    پھر جوشؔ اس فریب میں آئے ہوئے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے