Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر لطف خلش دینے لگی یاد کسی کی

حفیظ جالندھری

پھر لطف خلش دینے لگی یاد کسی کی

حفیظ جالندھری

پھر لطف خلش دینے لگی یاد کسی کی

پھر بھول گئی یاد کو بیداد کسی کی

پھر رنج و الم کو ہے کسی کا یہ اشارہ

اجڑی ہوئی بستی کرو آباد کسی کی

پھر خط کا جواب ایک وہی طنز کا مصرع

مجبور ہے کیوں فطرت آزاد کسی کی

پھر دے کے خوشی ہم اسے ناشاد کریں کیوں

غم ہی سے طبیعت ہے اگر شاد کسی کی

پھر پند و نصیحت کے لیے آنے لگے دوست

وہ دوست جو کرتے نہیں امداد کسی کی

پھر شہر میں چرچا ہے نئی سنگ زنی کا

اخبار میں پھر درج ہے روداد کسی کی

پھر باب اثر کا کوئی رستہ نہیں ملتا

پھر بھٹکی ہوئی پھرتی ہے فریاد کسی کی

پھر خاک اڑاتے ہوئے پھرتے ہیں بگولے

پھر دشت میں مٹی ہوئی برباد کسی کی

پھر میں بھی کروں کیوں نہ حفیظؔ اس پہ تسلط

جاگیر نہیں طبع خدا داد کسی کی

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 217)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے