Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب اختیار میں موجیں نہ یہ روانی ہے

ابھیشیک شکلا

اب اختیار میں موجیں نہ یہ روانی ہے

ابھیشیک شکلا

اب اختیار میں موجیں نہ یہ روانی ہے

میں بہہ رہا ہوں کہ میرا وجود پانی ہے

میں اور میری طرح تو بھی اک حقیقت ہے

پھر اس کے بعد جو بچتا ہے وہ کہانی ہے

ترے وجود میں کچھ ہے جو اس زمیں کا نہیں

ترے خیال کی رنگت بھی آسمانی ہے

ذرا بھی دخل نہیں اس میں ان ہواؤں کا

ہمیں تو مصلحتاً اپنی خاک اڑانی ہے

یہ خواب گاہ یہ آنکھیں یہ میرا عشق قدیم

ہر ایک چیز مری ذات میں پرانی ہے

وہ ایک دن جو تجھے سوچنے میں گزرا تھا

تمام عمر اسی دن کی ترجمانی ہے

نواح جاں میں بھٹکتی ہیں خوشبوئیں جس کی

وہ ایک پھول کہ لگتا ہے رات رانی ہے

ارادتاً تو کہیں کچھ نہیں ہوا لیکن

میں جی رہا ہوں یہ سانسوں کی خوش گمانی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے