Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون

پروین شاکر

پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون

پروین شاکر

پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون

دست بستہ شہر میں کھولے مری زنجیر کون

میرا سر حاضر ہے لیکن میرا منصف دیکھ لے

کر رہا ہے میری فرد جرم کو تحریر کون

آج دروازوں پہ دستک جانی پہچانی سی ہے

آج میرے نام لاتا ہے مری تعزیر کون

کوئی مقتل کو گیا تھا مدتوں پہلے مگر

ہے در خیمہ پہ اب تک صورت تصویر کون

میری چادر تو چھنی تھی شام کی تنہائی میں

بے ردائی کو مری پھر دے گیا تشہیر کون

سچ جہاں پابستہ ملزم کے کٹہرے میں ملے

اس عدالت میں سنے گا عدل کی تفسیر کون

نیند جب خوابوں سے پیاری ہو تو ایسے عہد میں

خواب دیکھے کون اور خوابوں کو دے تعبیر کون

ریت ابھی پچھلے مکانوں کی نہ واپس آئی تھی

پھر لب ساحل گھروندا کر گیا تعمیر کون

سارے رشتے ہجرتوں میں ساتھ دیتے ہیں تو پھر

شہر سے جاتے ہوئے ہوتا ہے دامن گیر کون

دشمنوں کے ساتھ میرے دوست بھی آزاد ہیں

دیکھنا ہے کھینچتا ہے مجھ پہ پہلا تیر کون

RECITATIONS

پروین شاکر

پروین شاکر,

صبیحہ خان

صبیحہ خان,

پروین شاکر

پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون پروین شاکر

صبیحہ خان

پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون صبیحہ خان

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے