نظروں کی طرح لوگ نظارے کی طرح ہم
نظروں کی طرح لوگ نظارے کی طرح ہم
بھیگی ہوئی پلکوں کے کنارے کی طرح ہم
یہ روپ تو سورج کو بھی حاصل نہیں ہوتا
کچھ دیر رہے صبح کے تارے کی طرح ہم
ہم نے بھی تو اک عمر یہ غم سینت کے رکھے
اب کیا ہے جو بھاری ہیں خسارے کی طرح ہم
اک قوم ہے چاندی کی جو مٹی پہ کھنچی ہے
صحرا میں ہیں بہتے ہوئے دھارے کی طرح ہم
اس رات میں پل پل کبھی روشن کبھی روپوش
اک دور کے تارے کے اشارے کی طرح ہم
یکجائی سے پل بھر کی خود آرائی بھلی تھی
شعلے سے نکل آئے شرارے کی طرح ہم
یہ فخر کسی اور سے منسوب نہ ہوگا
ہر گام ہیں خود اپنے سہارے کی طرح ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.