نئے جہانوں کا اک استعارہ کر کے لاؤ
نئے جہانوں کا اک استعارہ کر کے لاؤ
بدن کی خاک اٹھاؤ ستارہ کر کے لاؤ
وگرنہ عشق میں اک آنچ کی کمی ہوگی
یہ دل ہے جاؤ اسے پارہ پارہ کر کے لاؤ
تمہارے پاس ہی ہم خود کو چھوڑ آئے ہیں
کبھی تم آؤ تو ہم کو ہمارا کر کے لاؤ
ہوس کے گہرے سمندر سے ہیں گھرے ہوئے ہم
ہمارے سامنے خود کو کنارا کر کے لاؤ
تمام بچھڑے ہوؤں کو ملاؤ آج کی رات
تمام کھوئے ہوؤں کو اشارا کر کے لاؤ
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 51)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 53)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.