نہ پایا کھوج برسوں نقش پائے رفتگاں ڈھونڈھے
نہ پایا کھوج برسوں نقش پائے رفتگاں ڈھونڈھے
نہ ہو ممکن پتا جن کا انہیں کوئی کہاں ڈھونڈھے
تلاش اس طرح بزم عیش میں ہے بے نشانوں کی
کوئی کپڑے میں جیسے زخم سوزن کا نشاں ڈھونڈھے
ہم اس کے ذکر ہی سے خوش کیا کرتے ہیں دل اپنا
سہارا جیسے تنکے کا غریق نیم جاں ڈھونڈھے
کدھر کو روٹھ کر جاتا رہا عہد شباب اپنا
نہ پایا اس مسافر کو ہزاروں کارواں ڈھونڈھے
اٹھانا ہو سبک آدم پہ جب بار امانت کا
کہاں سے پھر کوئی اس کے لیے بار گراں ڈھونڈھے
گرہ سانسوں میں ڈالی ہے ہوسؔ افراط گریہ نے
نہ آہ ناتواں آنے کو لب تک نردباں ڈھونڈھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.