Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ میں دل کو اب ہر مکاں بیچتا ہوں

نظیر اکبرآبادی

نہ میں دل کو اب ہر مکاں بیچتا ہوں

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    نہ میں دل کو اب ہر مکاں بیچتا ہوں

    کوئی خوب رو لے تو ہاں بیچتا ہوں

    وہ مے جس کو سب بیچتے ہیں چھپا کر

    میں اس مے کو یارو عیاں بیچتا ہوں

    یہ دل جس کو کہتے ہیں عرش الٰہی

    سو اس دل کو یارو میں یاں بیچتا ہوں

    ذرا میری ہمت تو دیکھو عزیزو

    کہاں کی ہے جنس اور کہاں بیچتا ہوں

    لیے ہاتھ پر دل کو پھرتا ہوں یارو

    کوئی مول لیوے تو ہاں بیچتا ہوں

    وہ کہتا ہے جی کوئی بیچے تو ہم لیں

    تو کہتا ہوں لو ہاں میاں بیچتا ہوں

    میں ایک اپنے یوسف کی خاطر عزیزو

    یہ ہستی کا سب کارواں بیچتا ہوں

    جو پورا خریدار پاؤں تو یارو

    میں یہ سب زمین و زماں بیچتا ہوں

    زمیں آسماں عرش و کرسی بھی کیا ہے

    کوئی لے تو میں لا مکاں بیچتا ہوں

    جسے مول لینا ہو لے لے خوشی سے

    میں اس وقت دونوں جہاں بیچتا ہوں

    بکی جنس خالی دکاں رہ گئی ہے

    سو اب اس دکاں کو بھی ہاں بیچتا ہوں

    محبت کے بازار میں اے نظیرؔ اب

    میں عاجز غریب اپنی جاں بیچتا ہوں

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    نہ میں دل کو اب ہر مکاں بیچتا ہوں فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے