Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ دولت کی طلب تھی اور نہ دولت چاہئے ہے

فرحت ندیم ہمایوں

نہ دولت کی طلب تھی اور نہ دولت چاہئے ہے

فرحت ندیم ہمایوں

نہ دولت کی طلب تھی اور نہ دولت چاہئے ہے

محبت چاہئے تھی بس محبت چاہئے ہے

سہا جاتا نہیں ہم سے غم ہجر مسلسل

ذرا سی دیر کو تیری رفاقت چاہئے ہے

ترا دیدار ہو آنکھیں کسی بھی سمت دیکھیں

سو ہر چہرے میں اب تیری شباہت چاہئے ہے

کیا ہے تو نے جب ترک تعلق کا ارادہ

ہمیں بھی فیصلہ کرنے کی مہلت چاہئے ہے

یہ کیوں کہتے ہو راہ عشق پر چلنا ہے ہم کو

کہو کہ زندگی سے اب فراغت چاہئے ہے

نہیں ہوتی ہے راہ عشق میں آسان منزل

سفر میں بھی تو صدیوں کی مسافت چاہئے ہے

غم جاناں کے بھی کچھ دیر تو ہم ناز اٹھا لیں

غم دوراں سے تھوڑے دن کی رخصت چاہئے ہے

ہر اک اپنی ضرورت کے تحت ہم سے ہے ملتا

ہمیں بھی اب کوئی حسب ضرورت چاہئے ہے

ہے جب سے منعکس چہرہ بدلنے کا وہ منظر

ہماری آئنہ آنکھوں کو حیرت چاہئے ہے

جو نکلیں عالم وحشت سے پھر کچھ اور سوچیں

خرد سے رابطے رکھنے کو فرصت چاہئے ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے