Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ چھین لے کہیں تنہائی ڈر سا رہتا ہے

سالم سلیم

نہ چھین لے کہیں تنہائی ڈر سا رہتا ہے

سالم سلیم

MORE BYسالم سلیم

    نہ چھین لے کہیں تنہائی ڈر سا رہتا ہے

    مرے مکاں میں وہ دیوار و در سا رہتا ہے

    کبھی کبھی تو ابھرتی ہے چیخ سی کوئی

    کہیں کہیں مرے اندر کھنڈر سا رہتا ہے

    وہ آسماں ہو کہ پرچھائیں ہو کہ تیرا خیال

    کوئی تو ہے جو مرا ہم سفر سا رہتا ہے

    میں جوڑ جوڑ کے جس کو زمانہ کرتا ہوں

    وہ مجھ میں ٹوٹا ہوا لمحہ بھر سا رہتا ہے

    ذرا سا نکلے تو یہ شہر الٹ پلٹ جائے

    وہ اپنے گھر میں بہت بے ضرر سا رہتا ہے

    بلا رہا تھا وہ دریا کے پار سے اک دن

    جبھی سے پاؤں میں میرے بھنور سا رہتا ہے

    نہ جانے کیسی گرانی اٹھائے پھرتا ہوں

    نہ جانے کیا مرے کاندھے پہ سر سا رہتا ہے

    چلو سلیمؔ ذرا کچھ علاج جاں کر لیں

    یہیں کہیں پہ کوئی چارہ گر سا رہتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 56)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd
    • کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 58)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے