مجھے شاد رکھنا کہ ناشاد رکھنا
مجھے شاد رکھنا کہ ناشاد رکھنا
مرے دیدہ و دل کو آباد رکھنا
بھلائی نہیں جا سکیں گی یہ باتیں
تمہیں یاد آئیں گے ہم یاد رکھنا
وہ ناشاد و برباد رکھتے ہیں مجھ کو
الٰہی انہیں شاد و آباد رکھنا
تمہیں بھی قسم ہے کہ جو سر جھکا دے
اسی کو تہ تیغ بیداد رکھنا
ملیں گے تمہیں راہ میں بت کدے بھی
ذرا اپنے اللہ کو یاد رکھنا
جہاں بھی نشے میں قدم لڑکھڑائیں
وہیں ایک مسجد کی بنیاد رکھنا
ستاروں پہ چلتے ہوئے ابن آدم
نظر میں فرشتوں کی افتاد رکھنا
حفیظؔ اپنے افکار کی سادگی کو
تکلف کی الجھن سے آزاد رکھنا
- کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 446)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.