Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے نہیں ہے کوئی وہم اپنے بارے میں

اقبال ساجد

مجھے نہیں ہے کوئی وہم اپنے بارے میں

اقبال ساجد

مجھے نہیں ہے کوئی وہم اپنے بارے میں

بھرو نہ حد سے زیادہ ہوا غبارے میں

تماشا ختم ہوا دھوپ کے مداری کا

سنہری سانپ چھپے شام کے پٹارے میں

جسے میں دیکھ چکا اس کو لوگ کیوں دیکھیں

نہ چھوڑی کوئی بھی باقی کشش نظارے میں

وہ بولتا تھا مگر لب نہیں ہلاتا تھا

اشارہ کرتا تھا جنبش نہ تھی اشارے میں

تمام لوگ گھروں کی چھتوں پہ آ جائیں

بڑی کشش ہے نئے چاند کے نظارے میں

ملے مجھے بھی اگر کوئی شام فرصت کی

میں کیا ہوں کون ہوں سوچوں گا اپنے بارے میں

پرانی سمت مڑے گا نہ کوئی بھی ساجدؔ

یہ عہد نو نہ بہے گا قدیم دھارے میں

مأخذ :
  • کتاب : kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 271)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے