Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے وجود کے دوزخ کو سرد کر دے گا

محسن احسان

مرے وجود کے دوزخ کو سرد کر دے گا

محسن احسان

MORE BYمحسن احسان

    مرے وجود کے دوزخ کو سرد کر دے گا

    اگر وہ ابر کرم ہے تو کھل کے برسے گا

    گلہ نہ کر کہ ہے آغاز شب ابھی پیارے

    ڈھلے گی رات تو یہ درد اور چمکے گا

    قدح کی خیر سناؤ کہ اب کے بارش سنگ

    اگر ہوئی تو طرب زار شب بھی ڈوبے گا

    یہ شہر کم نظراں ہے ادھر نہ کر آنکھیں

    یہاں اشارۂ‌ مژگاں کوئی نہ سمجھے گا

    میں اس بدن میں اتر جاؤں گا نشے کی طرح

    وہ ایک بار اگر پھر پلٹ کے دیکھے گا

    رواں تو ہوں سوئے افلاک آرزو لیکن

    یہ زور موج ہوا بازوؤں کو توڑے گا

    اگر ہے شوق اسیری تو موند لے آنکھیں

    تو عمر بھر در و دیوار بھی نہ دیکھے گا

    تلاش قافلۂ زندگی ہے اب بے سود

    یہ رہگذار نفس پر کہیں نہ ٹھہرے گا

    نہ آنکھ میں کوئی جنبش نہ پاؤں پر کوئی گرد

    جہاں سے اتنا بھی محتاط کون گزرے گا

    رہے گی دل میں نہ جب کوئی بھی خلش محسنؔ

    بھلا چکا ہے جسے تو اسے پکارے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے