Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا

میر تقی میر

اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا

میر تقی میر

اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا

اے کبک پھر بحال بھی آیا نہ جائے گا

ہم کشتگان عشق ہیں ابرو و چشم یار

سر سے ہمارے تیغ کا سایہ نہ جائے گا

ہم رہرو‌ان راہ فنا ہیں برنگ عمر

جاویں گے ایسے کھوج بھی پایا نہ جائے گا

پھوڑا سا ساری رات جو پکتا رہے گا دل

تو صبح تک تو ہاتھ لگایا نہ جائے گا

اپنے شہید ناز سے بس ہاتھ اٹھا کہ پھر

دیوان حشر میں اسے لایا نہ جائے گا

اب دیکھ لے کہ سینہ بھی تازہ ہوا ہے چاک

پھر ہم سے اپنا حال دکھایا نہ جائے گا

ہم بے خودان محفل تصویر اب گئے

آئندہ ہم سے آپ میں آیا نہ جائے گا

گو بے ستوں کو ٹال دے آگے سے کوہ کن

سنگ گران عشق اٹھایا نہ جائے گا

ہم تو گئے تھے شیخ کو انسان بوجھ کر

پر اب سے خانقاہ میں جایا نہ جائے گا

یاد اس کی اتنی خوب نہیں میرؔ باز آ

نادان پھر وہ جی سے بھلایا نہ جائے گا

مأخذ :
  • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0048

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے