Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملا جو کام غم معتبر بنانے کا

سلیم احمد

ملا جو کام غم معتبر بنانے کا

سلیم احمد

MORE BYسلیم احمد

    ملا جو کام غم معتبر بنانے کا

    ہنر اس آنکھ کو آیا نہ گھر بنانے کا

    تجھی سے خواب ہیں میرے تجھی سے بیداری

    تجھے سلیقہ ہے شام و سحر بنانے کا

    میں اپنے پیچھے ستاروں کو چھوڑ آیا ہوں

    مجھے دماغ نہیں ہم سفر بنانے کا

    یہ میرے ہاتھوں میں پتھر ہیں اور رات ہے سرد

    میں کام لیتا ہوں ان سے شرر بنانے کا

    سرائے میں کوئی اک شب رکے تو بات ہے اور

    مگر سوال ہے دنیا کو گھر بنانے کا

    مکاں کے نقشے پہ دیوار لکھ دیا کس نے

    یہاں تو میرا ارادہ تھا در بنانے کا

    یہ اور بات کہ منزل فریب تھا لیکن

    ہنر وہ جانتا تھا ہم سفر بنانے کا

    وہ لوگ کشتی و ساحل کی فکر کیا کرتے

    جنہیں ہے حوصلہ دریا میں گھر بنانے کا

    ہر ایک تخم کو رزق شکم پری نہ سمجھ

    ہنر بھی سیکھ زمیں سے شجر بنانے کا

    بہت طویل مری داستان غم تھی مگر

    غزل سے کام لیا مختصر بنانے کا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ملا جو کام غم معتبر بنانے کا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے