میرے لب تک جو نہ آئی وہ دعا کیسی تھی
میرے لب تک جو نہ آئی وہ دعا کیسی تھی
جانے اس راہ میں مرضئ خدا کیسی تھی
جس کو ہنگامۂ ہستی نے ابھرنے نہ دیا
جس کو ہم سن نہیں پائے وہ صدا کیسی تھی
میرا آئینۂ احساس شکستہ تھا اگر
صورت حال مری تو ہی بتا کیسی تھی
اب جو آزاد ہوئے ہیں تو خیال آیا ہے
کہ ہمیں قید بھلی تھی تو سزا کیسی تھی
لہلہاتا تھا مرے دل کا علاقہ راہیؔ
جانے اس وقت یہاں آب و ہوا کیسی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.