Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفور درد کو احساس ہے میں جانے والا ہوں

شاہد ذکی

وفور درد کو احساس ہے میں جانے والا ہوں

شاہد ذکی

وفور درد کو احساس ہے میں جانے والا ہوں

بہت کم وقت میرے پاس ہے میں جانے والا ہوں

کہا جو تھا کہ تیرے بعد دنیا میں نہیں رہنا

مجھے اپنے کہے کا پاس ہے میں جانے والا ہوں

مبادا میرے جانے تک وہ چشمہ خشک ہو جائے

مجھے آب ابد کی پیاس ہے میں جانے والا ہوں

اگر میں سانس لینے کو رکوں تو رزق رکتا ہے

مجھے ہجرت مسلسل راس ہے میں جانے والا ہوں

وہ میری خلوت پیہم تو میری بادشاہت ہے

تعلق عارضی بن باس ہے میں جانے والا ہوں

گرائی جا رہی ہیں یوں بھی دیواریں دعاؤں کی

مرے احباب کو وشواس ہے میں جانے والا ہوں

زبانی یاد کر لو پھر یہ خال و خط نہیں ہوں گے

قریب شعلگی قرطاس ہے میں جانے والا ہوں

یہ ساماں بھی سنبھالو تم یہ احساں بھی اٹھا لو تم

یہی جو مہلت انفاس ہے میں جانے والا ہوں

در و دیوار کی حالت سے اندازہ لگا لیجے

کہیں جالے کہیں پر گھاس ہے میں جانے والا ہوں

بس اب میں اور کرب کشمکش میں رہ نہیں سکتا

یہاں ہر آس میں اک یاس ہے میں جانے والا ہوں

اکیلا ہے کوئی میری طرح افلاک پر شاہد

اسے میری ازل سے آس ہے میں جانے والا ہوں

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے