موسم ہجر تو دائم ہے نہ رخصت ہوگا
موسم ہجر تو دائم ہے نہ رخصت ہوگا
ایک ہی لمحے کو ہو وصل غنیمت ہوگا
میرا دل آخری تارے کی طرح ہے گویا
ڈوبنا اس کا نئے دن کی بشارت ہوگا
اب کے ہنگامہ نئی طرح ہوا ہے آغاز
شہر بھی اب کے نئے طور سے غارت ہوگا
شاخ سے ٹوٹ کے پتے نے یہ دل میں سوچا
کون اس طرح بھلا مائل ہجرت ہوگا
دل سے دنیا کا جو رشتہ ہے عجب رشتہ ہے
ہم جو ٹوٹے ہیں تو کب شہر سلامت ہوگا
بادبانوں سے ہوا لگ کے گلے روتی ہے
یہ سفینہ بھی کسی موج کی قسمت ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.