Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشہور ہیں دلوں کی مرے بے قراریاں

میر تقی میر

مشہور ہیں دلوں کی مرے بے قراریاں

میر تقی میر

مشہور ہیں دلوں کی مرے بے قراریاں

جاتی ہیں لا مکاں کو دل شب کی زاریاں

چہرے پہ جیسے زخم ہے ناخون کا خراش

اب دیدنی ہوئی ہیں مری دستکاریاں

سو بار ہم نے گل کے کہے پر چمن کے بیچ

بھر دی ہیں آب چشم سے راتوں کو کیاریاں

کشتے کی اس کے خاک بھری جسم زار پر

خالی نہیں ہیں لطف سے لوہو کی دھاریاں

تربت سے عاشقوں کے نہ اٹھا کبھو غبار

جی سے گئے ولے نہ گئیں راز داریاں

اب کس کس اپنی خواہش مردہ کو روئیے

تھیں ہم کو اس سے سینکڑوں امیدواریاں

پڑھتے پھریں گے گلیوں میں ان ریختوں کو لوگ

مدت رہیں گی یاد یہ باتیں ہماریاں

کیا جانتے تھے ایسے دن آ جائیں گے شتاب

روتے گزرتیاں ہیں ہمیں راتیں ساریاں

گل نے ہزار رنگ سخن سر کیا ولے

دل سے گئیں نہ باتیں تری پیاری پیاریاں

جاؤ گے بھول عہد کو فرہاد و قیس کے

گر پہنچیں ہم شکستہ دلوں کی بھی باریاں

بچ جاتا ایک رات جو کٹ جاتی اور میرؔ

کاٹیں تھیں کوہ کن نے بہت راتیں بھاریاں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے