مسئلہ ختم ہوا چاہتا ہے
مسئلہ ختم ہوا چاہتا ہے
دل بس اب زخم نیا چاہتا ہے
کب تلک لوگ اندھیرے میں رہیں
اب یہ ماحول دیا چاہتا ہے
مسئلہ میرے تحفظ کا نہیں
شہر کا شہر خدا چاہتا ہے
میری تنہائیاں لب مانگتی ہیں
میرا دروازہ صدا چاہتا ہے
گھر کو جاتے ہوئے شرم آتی ہے
رات کا ایک بجا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.