مکتب کی عاشقی بھی تاریخ زندگی تھی
مکتب کی عاشقی بھی تاریخ زندگی تھی
فاضل تھا گھر سے مجنوں لیلیٰ پڑھی لکھی تھی
فرہاد جان دے گا شیریں تباہ ہوگی
یہ تو خدا کے گھر سے گویا کہی بدی تھی
قدرت کے دائرے میں اس وقت بت بنے تھے
جب نعمت تکلم تقسیم ہو چکی تھی
کعبے میں ہم نے جا کے کچھ اور حال دیکھا
جب بت کدہ میں پہنچے صورت ہی دوسری تھی
ماتم میں میرے مضطرؔ وہ کس ادا سے آیا
آنکھوں میں کچھ نمی تھی ہونٹوں پہ کچھ ہنسی تھی
- کتاب : Khirman (Part-11) (Pg. 22)
- Author : Javed Akhtar
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.