Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکین کو مکان سے نکالئے

سرفراز زاہد

مکین کو مکان سے نکالئے

سرفراز زاہد

مکین کو مکان سے نکالئے

یہ نقطہ آسمان سے نکالئے

ہمارے ساتھ کیجئے مکالمہ

تو خود کو درمیان سے نکالئے

خزانہ رہنے دیجئے زمین میں

ہوس کو داستان سے نکالئے

نمی جگہ بنا رہی ہے آنکھ میں

یہ تیر اب کمان سے نکالئے

ہماری چپ کو سنتے جائیں غور سے

ہماری بات کان سے نکالئے

فضاؤں میں پنپ رہی ہیں سازشیں

سو بال و پر بھی دھیان سے نکالئے

سمے گزر رہا ہے سانس روک کر

صدی کو امتحان سے نکالئے

نکل نہ جائے بات دوسری طرف

لکیر اک زبان سے نکالئے

خراب ہو رہی ہے جنس آرزو

یہ مال اب دکان سے نکالئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے