مکاں سے دور کہیں لا مکاں سے ہوتا ہے
مکاں سے دور کہیں لا مکاں سے ہوتا ہے
سفر شروع یقیں کا گماں سے ہوتا ہے
وہیں کہیں نظر آتا ہے آپ کا چہرہ
طلوع چاند فلک پر جہاں سے ہوتا ہے
ہم اپنے باغ کے پھولوں کو نوچ ڈالتے ہیں
جب اختلاف کوئی باغباں سے ہوتا ہے
مجھے خبر ہی نہیں تھی کہ عشق کا آغاز
اب ابتدا سے نہیں درمیاں سے ہوتا ہے
عروج پر ہے چمن میں بہار کا موسم
سفر شروع خزاں کا یہاں سے ہوتا ہے
زوال موسم خوش رنگ کا گلہ عاصمؔ
زمین سے تو نہیں آسماں سے ہوتا ہے
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 31)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.