Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے پوچھا پہلا پتھر مجھ پر کون اٹھائے گا

قتیل شفائی

میں نے پوچھا پہلا پتھر مجھ پر کون اٹھائے گا

قتیل شفائی

میں نے پوچھا پہلا پتھر مجھ پر کون اٹھائے گا

آئی اک آواز کہ تو جس کا محسن کہلائے گا

پوچھ سکے تو پوچھے کوئی روٹھ کے جانے والوں سے

روشنیوں کو میرے گھر کا رستہ کون بتائے گا

ڈالی ہے اس خوش فہمی نے عادت مجھ کو سونے کی

نکلے گا جب سورج تو خود مجھ کو آن جگائے گا

لوگو میرے ساتھ چلو تم جو کچھ ہے وہ آگے ہے

پیچھے مڑ کر دیکھنے والا پتھر کا ہو جائے گا

دن میں ہنس کر ملنے والے چہرے صاف بتاتے ہیں

ایک بھیانک سپنا مجھ کو ساری رات ڈرائے گا

میرے بعد وفا کا دھوکا اور کسی سے مت کرنا

گالی دے گی دنیا تجھ کو سر میرا جھک جائے گا

سوکھ گئی جب آنکھوں میں پیار کی نیلی جھیل قتیلؔ

تیرے درد کا زرد سمندر کاہے شور مچائے گا

مأخذ :
  • کتاب : kalam-e-qateel shifai (Pg. 108)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے