میں نہ ہونے سے ہوا یعنی بڑی تقصیر کی
میں نہ ہونے سے ہوا یعنی بڑی تقصیر کی
کیمیا گر نے مری مٹی مگر اکسیر کی
ان دنوں آیا تھا تو جب حوصلہ درکار تھا
خیر ہو تیری کہ تو نے تیرگی تنویر کی
اور سوچا اور سوچا اور سوچا اور پھر
اس خدائے لم یزل نے اور ہی تقدیر کی
عاشقاں سنیے بگوش ہوش میری داستاں
داستاں کچھ بھی نہیں یاروں نے بس تشہیر کی
میں تو مٹی ہو رہا تھا عشق میں لیکن عطاؔ
آ گئی مجھ میں کہیں سے بے دماغی میرؔ کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.