Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں خاک ہوں آب ہوں ہوا ہوں

انور شعور

میں خاک ہوں آب ہوں ہوا ہوں

انور شعور

MORE BYانور شعور

    میں خاک ہوں آب ہوں ہوا ہوں

    اور آگ کی طرح جل رہا ہوں

    تہہ خانۂ ذہن میں نہ جانے

    کیا شے ہے جسے ٹٹولتا ہوں

    بہروپ نہیں بھرا ہے میں نے

    جیسا بھی ہوں سامنے کھڑا ہوں

    سنتا تو سبھی کی ہوں مگر میں

    کرتا ہوں وہی جو چاہتا ہوں

    اچھوں کو تو سب ہی چاہتے ہیں

    ہے کوئی کہ میں بہت برا ہوں

    پاتا ہوں اسے بھی اپنی جانب

    مڑ کر جو کسی کو دیکھتا ہوں

    بچنا ہے محال اس مرض میں

    جینے کے مرض میں مبتلا ہوں

    سنتا ہی نہ ہو کوئی تو کیوں میں

    چلاؤں فغاں کروں کراہوں

    اوروں سے تو اجتناب تھا ہی

    اب اپنے وجود سے خفا ہوں

    باقی ہیں جو چند روز وہ بھی

    تقدیر کے نام لکھ رہا ہوں

    لکھتا ہوں ہر ایک بات سن کر

    یہ بات تو میں بھی کہہ چکا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے