Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوئے

ابن انشا

لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوئے

ابن انشا

MORE BYابن انشا

    لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوئے

    ہم ہر برج میں گھٹتے گھٹتے صبح تلک گمنام ہوئے

    ان لوگوں کی بات کرو جو عشق میں خوش انجام ہوئے

    نجد میں قیس یہاں پر انشاؔ خار ہوئے ناکام ہوئے

    کس کا چمکتا چہرا لائیں کس سورج سے مانگیں دھوپ

    گھور اندھیرا چھا جاتا ہے خلوت دل میں شام ہوئے

    ایک سے ایک جنوں کا مارا اس بستی میں رہتا ہے

    ایک ہمیں ہشیار تھے یارو ایک ہمیں بد نام ہوئے

    شوق کی آگ نفس کی گرمی گھٹتے گھٹتے سرد نہ ہو

    چاہ کی راہ دکھا کر تم تو وقف دریچہ و بام ہوئے

    ان سے بہار و باغ کی باتیں کر کے جی کو دکھانا کیا

    جن کو ایک زمانہ گزرا کنج قفس میں رام ہوئے

    انشاؔ صاحب پو پھٹتی ہے تارے ڈوبے صبح ہوئی

    بات تمہاری مان کے ہم تو شب بھر بے آرام ہوئے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ابن انشا

    ابن انشا

    مأخذ :
    • کتاب : Chand Nagar (Pg. 87)
    • Author : Ibn Insha

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے