Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ جب کوئی نہ ہاتھ آیا معانی کے لیے

سجاد باقر رضوی

لفظ جب کوئی نہ ہاتھ آیا معانی کے لیے

سجاد باقر رضوی

لفظ جب کوئی نہ ہاتھ آیا معانی کے لیے

کیا مزے ہم نے زبان بے زبانی کے لیے

یہ دوراہا ہے چلو تم رنگ و بو کی کھوج میں

ہم چلے صحرائے دل کی باغبانی کے لیے

زندگی اپنی تھی گویا لمحۂ فرقت کا طول

کچھ مزے ہم نے بھی عمر جاودانی کے لیے

میں بھلا ٹھنڈی ہوا سے کیا الجھتا چپ رہا

پھول کی خوش بو بہت تھی سرگرانی کے لیے

ٹوٹ پڑتی تھیں گھٹائیں جن کی آنکھیں دیکھ کر

وہ بھری برسات میں ترسے ہیں پانی کے لیے

راکھ ارمانوں کی گیلی لکڑیاں احساس کی

ہم کو یہ ساماں ملے شعلہ بیانی کے لیے

شمع ہو فانوس سے باہر تو گل ہو جائے گی

بندش الفاظ مت توڑو معانی کے لیے

دو کنارے ہوں تو سیل زندگی دریا بنے

ایک حد لازم ہے پانی کی روانی کے لیے

آج کیوں چپ چپ ہو باقرؔ تم کبھی مشہور تھے

دوستوں یاروں میں اپنی خوش بیانی کے لیے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے