کیوں خفا تو ہے کیا کہا میں نے
کیوں خفا تو ہے کیا کہا میں نے
مر کہا تو نے مرحبا میں نے
کیوں صراحی مے کو دے پٹکا
تو نے توڑا یا بے وفا میں نے
ناتوانی میں یہ توانائی
دل کو تجھ سے اٹھا دیا میں نے
دے کے یہ تجھ کو یہ لیا کہ دیا
گوہر بے بہا لیا میں نے
کیوں خم مے کو محتسب توڑا
کیا کیا میں نے کیا کیا میں نے
کیوں نہ رک رک کے آئے دم میرا
تجھ کو دیکھا رکا رکا میں نے
گل ہزاروں میں شمع عیش احساںؔ
جیسے اس گل کو دل دیا میں نے
- Kulliyat-e-Ehsan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.