کچھ سبب ہی نہ بنے بات بڑھا دینے کا
کچھ سبب ہی نہ بنے بات بڑھا دینے کا
کھیل کھیلا ہوا یہ اس کو بھلا دینے کا
اپنے ہی سامنے دیوار بنا بیٹھا ہوں
ہے یہ انجام اسے رستے سے ہٹا دینے کا
یونہی چپ چاپ گزر جائیے ان گلیوں سے
یہاں کچھ اور ہی مطلب ہے صدا دینے کا
راستہ روکنا مقصد نہیں کچھ اور ہے یہ
درمیاں میں کوئی دیوار اٹھا دینے کا
آنے والوں کو طریقہ مجھے آتا ہے بہت
جانے والوں کے تعاقب میں لگا دینے کا
ایک مقصد تو ہوا ڈھونڈنا اس کو ہر سو
لطف ہی اور ہے پانے سے گنوا دینے کا
اک ہنر پاس تھا اپنے سو نہیں اب وہ بھی
جو دکھائی نہیں دیتا ہے دکھا دینے کا
سب کو معلوم ہے اور حوصلہ رکھتا ہوں ابھی
اپنے لکھے ہوئے کو خود ہی مٹا دینے کا
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کوئی پہلے ہی ظفرؔ
قصد کرتا ہوں جو فتنے کو جگا دینے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.