کوئی دیوار سلامت ہے نہ اب چھت میری
کوئی دیوار سلامت ہے نہ اب چھت میری
خانۂ خستہ کی صورت ہوئی حالت میری
میرے سجدوں سے منور ہے تری راہ گزر
میری پیشانی پہ روشن ہے صداقت میری
اور کچھ دیر یوں ہی مجھ کو تڑپنے دیتے
آپ نے چھین لی کیوں ہجر کی لذت میری
یہ الگ بات کہ میں فاتح اعظم ٹھہرا
ورنہ ہوتی رہی ہر گام ہزیمت میری
میں نے ہر لمحہ نئی جست لگائی اسلمؔ
مجھ سے وابستہ رہی پھر بھی روایت میری
- کتاب : Mukhtalif (Pg. 118)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.