Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی نے پھر سے لگائی صدا اداسی کی

شاہدہ مجید

کسی نے پھر سے لگائی صدا اداسی کی

شاہدہ مجید

کسی نے پھر سے لگائی صدا اداسی کی

پلٹ کے آنے لگی ہے فضا اداسی کی

بہت اڑے گا یہاں پر فسردگی کا غبار

کہ پھر سے چلنے لگی ہے ہوا اداسی کی

زمین دل پہ محبت کی آب یاری کو

بہت ہی ٹوٹ کے برسی گھٹا اداسی کی

نظر نظر میں اداسی دکھائی دینے لگی

نگر نگر میں ہے پھیلی وبا اداسی کی

کسی طبیب کسی چارہ گر کے پاس نہیں

کوئی علاج کوئی بھی دوا اداسی کی

کوئی علاج نہیں ہے تو پھر دعا ہی کریں

کہ چھوڑ جائے ہمیں یہ بلا اداسی کی

اے آفتاب یہ عالم ترا غروب کے وقت

سکھائی کس نے تجھے یہ ادا اداسی کی

زمین زادوں کو ورثہ ملا ہے آدم سے

ہوئی تھی خلد سے ہی ابتدا اداسی کی

یہ تیرے دل سے تری روح میں اتر جائے

بچھڑنے والے نے دی تھی دعا اداسی کی

یہ دل کا کاسہ ابھی خام ہے اے کوزہ گر

تو اور آنچ پہ اس کو تپا اداسی کی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے