Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی نے کیسے خزانے میں رکھ لیا ہے مجھے

فیصل عجمی

کسی نے کیسے خزانے میں رکھ لیا ہے مجھے

فیصل عجمی

کسی نے کیسے خزانے میں رکھ لیا ہے مجھے

اٹھا کے اگلے زمانے میں رکھ لیا ہے مجھے

وہ مجھ سے اپنے تحفظ کی بھیک لے کے گیا

اور اب اسی نے نشانے میں رکھ لیا ہے مجھے

میں کھیل ہار چکا ہوں تری شراکت میں

کہ تو نے مات کے خانے میں رکھ لیا ہے مجھے

مرے وجود کی شاید یہی حقیقت ہے

کہ اس نے اپنے فسانے میں رکھ لیا ہے مجھے

شجر سے بچھڑا ہوا برگ خشک ہوں فیصلؔ

ہوا نے اپنے گھرانے میں رکھ لیا ہے مجھے

مأخذ :
  • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 10.10.2015)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے