Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوابوں کی کرچیاں مری مٹھی میں بھر نہ جائے

عتیق اللہ

خوابوں کی کرچیاں مری مٹھی میں بھر نہ جائے

عتیق اللہ

MORE BYعتیق اللہ

    خوابوں کی کرچیاں مری مٹھی میں بھر نہ جائے

    آئندہ لمحہ اب کے بھی یوں ہی گزر نہ جائے

    رسی لٹک رہی ہے گلے کو نہ بھینچ لے

    خنجر چمک رہا ہے بدن میں اتر نہ جائے

    منہ پھاڑتی ہیں گھر کی دراڑیں ادھر ادھر

    اک قہقہہ کہ جیسے فضا میں بکھر نہ جائے

    کیوں اس کے ساتھ ہی نہ رہا جائے چند روز

    جو آدمی کہ رات میں بھی اپنے گھر نہ جائے

    کیا جانے بات کیا ہے کہ رکتا نہیں کوئی

    کب سے پکارتا ہوں کہ کوئی ادھر نہ جائے

    کیسے پھر اپنے آپ کو زندہ کہوں گا میں

    اک اور شخص مجھ میں ہے شامل وہ مر نہ جائے

    جس کو کہ عرف عام میں کہتے ہیں زندگی

    یہ نشہ اپنے وقت سے پہلے اتر نہ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے