خواب بنتا رہوں میں بستر پر
خواب بنتا رہوں میں بستر پر
اور تکیہ کروں مقدر پر
محو پرواز ہے یہ دل اور میں
جاں چھڑکتا ہوں اس کبوتر پر
عمر بھر دیکھتے رہے سائے
دھوپ پڑتی رہی مرے سر پر
خود سے مشکل ہوا سخن کرنا
وقت وہ آ پڑا سخن ور پر
نیند اڑنے لگی ہے آنکھوں سے
دھول جمنے لگی ہے بستر پر
خاک ہونے سے پیشتر غائرؔ
نقش ہو جاؤں کیوں نہ پتھر پر
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 90)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.